میرے حفاظتی تولیے ختم ہو گئے ہیں۔۔۔۔۔۔

اور میرے پاس مزید خریدنے کےلیے پیسے نہیں

اے لڑکیو

میرا نام نایوبی ہے، پچھلا ہفتہ بہت مصروف تھا! میں اپنے سالانہ امتحان کے لیے سخت پڑھائی کر رہی تھی! میں بہت فکرمند تھی، میں فیل نہیں ہونا چاہتی تھی تاکہ میں اگلے درجے میں چلی جاؤں۔

جمعہ کی صبح میں خوشی خوشی اٹھی، اپنے آخری دو امتحانوں کے لیے اچھی تیاری کے ساتھ۔ میں نے دانت صاف کیے، منہ دھویا اور غسل کیا۔ غسل کے دوران مجھے محسوس ہوا کہ مجھے پیریڈ آ گئے ہیں۔

میں نے اپنے بیگ میں دیکھا اور نوٹ کیا کہ میرے حفاظتی تولیے ختم ہو گئے ہیں۔ میں نے اپنے بکس میں دیکھا جہاں کہ میں بچائی ہوئی رقم رکھتی ہوں لیکن میرے پاس اتنی رقم نہیں تھی کہ میں نئے حفاظتی تولیے خرید سکوں۔ اس لیے میں نے ان کی جگہ ایک صاف کپڑا پہن لیا اور زیر جامے کی دو تہیں پہن لیں اور سکول چلی گئی۔

میں نے اپنا پہلا امتحان کامیابی سے ختم کر لیا۔ لیکن سہ پہر میں بہاؤ تیز ہو گیا اور کپڑا خون کو مزید روک نہیں پا رہا تھا۔ مجھے جتنا جلدی ممکن تھا تبدیل کرنے کی ضرورت تھی۔!

میں کسی دوست سے مدد مانگنے میں ڈر رہی تھی کیونکہ مجھے پیریڈ کو خفیہ رکھنے کا بتایا گیا تھا۔ میں نے سوچا کہ لوگ اندازہ لگا لیں گے کہ مجھے پیریڈ آئے ہوئے ہیں۔ لیکن لڑکیو کیا آپ جانتی ہو؟ میری ماں نے مجھے ہمیشہ بتایا کہ "ڈر کسی مستقبل میں پیش آنے والی چیز کا ایک منفی خیال ہے جو کہ ابھی تک واقع نہیں ہوئی۔" اس لیے اگر میں منفی انجام کا سوچ سکتی ہوں تو میں مثبت کا بھی سچ سکتی ہوں۔

اس لیے یہ سوچنے کی بجائے کہ لوگ میرے پیریڈ پر ہونے کا اندازہ لگائیں گے، میں نے اپنے آپ سے کہنا شروع کیا کہ پیریڈ ایک نارمل عمل ہے اور ایک مخلص دوست میری مدد کر کے خوش ہو گی۔ سب سے بری چیز وہ کر سکتے تھے کہ وہ نہ کہ دیں، مگر میں پھر کسی اور سے کہ سکتی تھی۔ کوئی بڑی بات نہیں! میں نے یہ اپنے آپ سے خاموشی کے ساتھ 5 مرتبہ کہا اور پھر میں نے گنتی کی 1،2،3،4،5 اور جب میں 0 پر پہنچی تو میں اس کے لیے چل پڑی۔ میں اپنی دوست آسیہ کے پاس گئی اور اس سے حفاظتی تولیہ مانگا۔

چونکہ میں نے ڈر کو اپنے راستے میں نہیں آنے دیا اس لیے میں آسیہ کے ساتھ بات کر سکی اور اس نے مجھے 3 حفاظتی تولیے دے دیے تاکہ وہ مزید چند دن میرے کام آ سکیں اور اس نے مجھے بتایا کہ حفاظتی تولیے مانگنے میں گھبرانے کی کوئی بات نہیں۔ جب آپ کے پیریڈ آ رہے ہوں تو انہیں چھپانے کی کوئی ضرورت نہیں۔ پیریڈز بڑھوتری کا ایک روائتی حصہ ہے۔ اسی طرح نارمل جیسے کہ قد یا بالوں کا بڑھنا۔

آسیہ نے مجھے نصیحت کی کہ میں رقم علیحدہ کر کے رکھ چھوڑوں یہ یقینی بنانےکے لیے کہ میرے پاس حفاظتی تولیے خریدنے کے لیے ہمیشہ کافی رقم ہو اور زائد بھی ہوں تاکہ ضرورت پڑنے پر کسسی دوست کی مدد کی جا سکے۔

تبدیلی کے بعد میں نے آرام اور سکون کے ساتھ اپنا آخری امتحان دیا۔ میں بہت خوش ہوں کہ میں نے ڈر کو اپنے راستے میں نہیں آنے دیا۔ اگلی بار ضرورت پڑنے پر تو میں اس بات کا زیادہ خیال نہیں کروں گی کہ دوسرے لوگ کیا سوچتے ہیں۔ میں بہت بہادر بنوں گی اور سیدھے سیدھے مدد طلب کروں گی۔

Share your feedback