بچہ ہونے کا مطلب آپ کو پیچھے ہی روک لینا نہیں ہے
اس سے کوئی انکار نہیں کر سکتا کہ حاملہ ہونا کوئی بہت بڑا کام نہیں ہے۔ اس سے زندگی تبدیل ہو جاتی ہے۔ لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ آپ اب آپ نہیں ہیں۔ ایک بچہ ہونا آپ کے لیے بھی ایک نئی شروعات ہو سکتا ہے۔
ایک خوفناک شروعات
اینجل نے 15 کی عمر میں حاملہ ہونے کی کبھی توقع نہیں کی تھی۔ پہلے اس نے سوچا کہ اس کی تعلیم تو ختم ہو گئی۔ اس نے محسوس کیا کہ ایک اچھی ملازمت اور اچھی زندگی حاصل کرنے کے مواقع اس کے ہاتھ سے نکلے جا رہے تھے۔
وہ راتوں کو جاگا کرتی اور دن میں سوئے سوئے چلتی۔ اس نے کسی سے نہیں بتایا کیونکہ وہ یہ بات کھل کر نہیں کہہ سکتی تھی - لیکن اس نے اپنے احساسات کو اپنی ڈائری میں لکھ لیا۔
کھلنا
ایسا اس وقت تک نہیں ہوا جب تک اینجل کی سب سے اچھی دوست نے اسے اس بات کو شیئر کرنے پر مجبور نہیں کیا کہ ایسا کیا غلط ہوا تھا کہ چیزیں بدلنا شروع ہو گئیں۔ اس کی دوست نے فوری طور پر کلینک کو کال کیا ، اور بعد میں اس کے ساتھ ایک اپوائنٹمنٹ پر ساتھ گئی۔
نرس نے نہ صرف اس کی صحت کی جانچ کی بلکہ اسے بتایا کہ وہ مدد کے لیے کہاں جا سکتی ہے۔
جب اس رات اس نے اپنی ڈائری لکھی، تو اینجل کو اس بات کا احساس ہوا کہ کچھ بہتر محسوس کرنا کتنا آسان تھا۔
قدم بہ قدم
اینجل نے تمام ممکنہ مدد اور معلومات حاصل کرنا جاری رکھا۔ تھوڑا تھوڑا کر کے، جب اس نے ماں ہونے کے بارے میں پڑھا، یا ماؤں کو اپنے بچوں کے ساتھ کھیلتے ہوئے دیکھا، تو اس نے یہ محسوس کرنا شروع کیا کہ اس نئے مستقبل میں بھی آگے کچھ بہتر چیزوں کی توقع کی جا سکتی ہے۔
واپس دینا
ایک رات، جب اس نے اپنی ڈائری لکھنا ختم کیا اور صفحات پر نظر ڈالی، تو اینجل نے کچھ بہادری کا کام کرنے کا فیصلہ کیا۔ وہ ان لوگوں کے تئیں اس قدر شکر گزار تھی جنھوں نے پچھلے ہفتوں میں اس کی مدد کی تھی، تو اس نے اپنی کہانی شیئر کرنے کا فیصلہ کیا۔
اسے امید تھی کہ اگر اس کے جیسی اور بھی کوئی کہیں ہو، تو ہو سکتا ہے وہ ان کی مدد کر سکے۔ تو اس نے اپنی ڈائری کے اندراجات لکھے اور ایک بلاگ شائع کر دیا۔
وہ حیران تھی کہ کتنی جلدی دوسری لڑکیوں نے اس سے رابطہ کرنا شروع کر دیا یہ بتانے کے لیے کہ وہ ایسی ہی صورت حال سے گزر چکی ہیں۔ لوگوں نے اپنی کہانی شیئر کرنے کے لیے اس کا شکریہ ادا کیا - وہ جانتی تھی کہ اس نے وہ کر دیا ہے جو وہ کرنا چاہتی تھی -یعنی مدد۔
نئے مثبت تلاش کرنا
جب اینجل کا بچہ ہوا، یہ بہت مشکل کام تھا، لیکن چونکہ وہ اپنے بلاگ کے ذریعہ اس کو شیئر کر سکتی تھی اسلیے اسے تنہا ہونے کا احساس کم ہوا۔ اسے ہر روز زیادہ فخر محسوس ہوا کہ اس کا بچہ اچھی طرح بڑا ہو رہا تھا۔
یہاں تک کہ اسے اپنے تجربے کے بارے میں بات کرنے کے لیے نوجوان ماؤں کے ایک گروپ کے پاس جانے کو کہا گیا۔ یہ ڈراؤنا تھا لیکن بعد میں اس نے محسوس کیا کہ یہ ایک ایسی چیز تھی جو وہ زیادہ کرنا چاہتی تھی۔
وہ اب بھی اپنے تعلیمی نقصان کے بارے میں فکر مند ہے، لیکن اینجل نے یہ بھی محسوس کیا کہ وہ اب بھی سیکھ رہی تھی، بس مختلف طریقوں سے، اور اس دوران نئی مہارتوں اور جذبات کو فروغ دے رہی تھی۔
Share your feedback