میں کس راستے پر چلوں؟

جب آپ الجھن میں ہوں کہ دل کی بات مانی جائے یا دماغ کی!

سب سے مشکل فیصلہ وہ ہوتا ہے جب ہمیں اپنے والدین یا اپنی پسند میں سے کسی ایک کو چننا پڑ جائے۔ شاید ہم اپنے والدین کے ساتھ 12 سال تک ایک ہی بستر پر سوئے ہوں (جیہاں، مجھے اپنے بیڈروم میں سونا تب نصیب ہوا جب میں مڈل سکول میں آئی)، بیشک ان کے ساتھ ایک ہی چھت تلے رہے ہوں، ان کا خون ہماری رگوں میں دوڑ رہا ہو، پھر بھی ہم ہیں تو مختلف انسان ناں۔ ہماری سوچ اور پسند نا پسند الگ الگ ہوتی ہے۔

میں اپنے والدین کو کبھی نہیں بتاتی تھی کہ میرا خواب ایک ادیب بننا ہے۔ رات سونے سے پہلے بظاہر ریاضی کے سوال حل کرتے کرتے، میں چپکے چپکے ناول اور مزیدارکہانیاں پڑھا کرتی تھی۔ اب وہ مجھے کہتے ہیں کہ میں ایک ملٹی نیشنل کمپنی میں کام کروں اچھی تنخواہ اور ڈھیروں ڈھیر سہولیات والی نوکری کروں۔ یہ میری ناکامی ہے کہ میں نے اپنے والدین کو اپنے خواب کے بارے کبھی نہ بتایا۔ لیکن میں نہیں چاہتی کہ آپ لڑکیاں بھی ایسی غلطی کریں۔ کاش، اگر میں نے اپنے والدین کو بتا دیا ہوتا، تو شاید وہ میرے لئیے کتابیں خریدتے اور مجھے رائٹنگ ورکشاپس میں بھیجتے۔ شاید وہ مجھے سپورٹ کرتے۔ شاید وہ کرتے۔ بیشمار طریقے نکل آتے ہیں اور کتنی ترکیبیں سوجھتی ہیں جب ھم کسی ایسے پلان کے بارے میں بات کرتے ہیں جس پر ہم نے عمل نہیں کیا ہوتا۔

یہ میری ناکامی ہے کہ میں اپنے والدین سے دور دور رہی۔ لیکن میں نہیں چاہتی کہ آپ لڑکیاں بھی یہی غلطی دوہرائیں۔ بات چیت کرتے رہنا ہر مسئلے کا بہترین حل ہے۔ اپنی پسند ناپسند کے مطابق زندگی گزارنے میں کوئی خرابی نہیں بشرطیکہ آپ اپنے ماں باپ کو کوئی دکھ نہ پہنچائیں۔ سو اپنے والدین سے بات کریں، ان سے بحث کریں اور انہیں دکھا دیں کہ آپ اپنے خوابوں کو پانے کے لیے کیا کیا کر سکتی ہیں۔ ان کے سینے میں بھی دل ہے، وہ آپ کی بات سنیں گے۔ وہ انسان ہیں' وہ آپ کی بات سنیں گے۔ وہ آپ کے ماں باپ ہیں' وہ آپ کی بات ضرور سنیں گے۔

لیکن، ایک بات دھیان میں رہے آپ کے ماں باپ کو زندگی صرف ایک بار جینے کیلئے ملی ہے۔ کیا آپ کی پسند ان کے سکھ سے بڑی ہے؟ کیونکہ جتنا کچھ انہوں نے ہمارے لئے کیا ہے' جتنی قربانیاں دی ہیں اس کے بعد ہم کم از کم اتنا تو کر سکتے ہیں کہ زندگی ان کے بتائے ہوئے راستے پر گزاریں۔ مگر پھر بھی کوشش کرنے میں تو کوئی حرج نہیں ہے!

تو پھر پہلے ان سے بات کریں۔ اپنے والدین کے منہ سے صاف صاف کوئی بات سنے بغیر صرف مفروضے گھڑنے کی صورت میں آپ کو ایک ہی لفظ عمر بھر ستاتا رہے گا "کاش"۔۔۔

کیا آپ ایسی اور تحریریں پڑھنا چاہتے ہیں؟ تو مزید مضامین یہاں پڑھئے:

Share your feedback