ہماس سے عہدہ برآ ہو سکتے ہیں، ایک وقت میں ایک مضمون!
جب سے میں نے موجودہ عالمی وبا کے بارے میں سنا ہے تب سے ایسا لگتا ہے کہ میں اس وائرس سے متعلق اخباری رپورٹوں، افواہوں اور صحت کے متعلق مشوروں سے نہیں بچ سکتی۔
ٹی وی پر یہ ہے! سوشل میڈیا پر یہ ہے! حتی کہ یہ میری کلاس کے چیٹ گروپ میں بھی ہے! کیونکہ بہت ساری معلومات دستیاب ہیں اور ان میں سے کئی درست لگتی ہیں، اس لیے مجھے سمجھ نہیں آ رہی کہ کس بات پر یقین کروں اور کس پر نہیں۔
جب مجھے سمجھ نہیں آتی کہ کیا کروں تو ایک فرد ایسا ہے جس سے میں مشورہ لے سکتی ہوں، اور وہ ہے میری بڑی بہن۔ جب میں نے اس سے پوچھا کہ وہ صحیح اور غلط معلومات میں کیسے فرق کر سکتی ہے تو اس نے مجھے چند اچھے مشورے دیے۔ اس نے مجھے یہ بتایا:
1۔ مستحکم ماخذ!
پہلا کام یہ چیک کرنا ہے کہ خبر کہاں سے آ رہی ہے۔ کیا یہ حکومت یا کسی تنظیم جیسے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (WHO) کی طرف سے ہے؟ اگر یہ کسی خبروں کی سائٹ سے ہے تو کیا آپ نے اس کے بارے میں سنا ہوا ہے؟ اگر آپ کو خبر کا ماخذ معلوم نہیں تو اس کے درست ہونے کے بارے میں شک کرنا ہی بہتر ہے۔
نوٹ کریں: کیا آپ کو پتہ ہے کہ WHO کون ہے؟ ' WHO' عوامی صحت کی بین الاقوامی تنظیم ہے اور اقوامِ متحدہ کا حصہ ہے۔ ہم WHO سے آنے والی معلومات پر اعتماد کر سکتے ہیں کیونکہ ان کے معیار بہت سخت ہیں اور ان کی مطبوعات اور بیانات ہمیشہ وسیع تحقیق پر مبنی ہوتے ہیں۔
2۔ مصنف کون ہے؟
جب بھی آپ کوئی مضمون پڑھیں تو آپ ان کی سوانح پڑھنے کے لیے 'مصنف کے متعلق' سیکشن کی پڑتال کر سکتی ہیں، یا ان کا نام گوگل کر کے معلوم کر سکتی ہیں کہ وہ کون ہیں اور ان کی اسناد کیا ہیں۔ محتاط رہیں! اگر کوئی مصنف کہے کہ وہ ڈاکٹر ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ واقعی ایسا ہی ہے۔۔۔ اور اگر وہ ڈاکٹر ہو بھی تو ہو سکتا ہے وہ اس شعبے کا ماہر نہ ہو جس کے بارے میں وہ لکھ رہا ہے۔
3۔ یہ مذاق تو نہیں ہے۔
بہت سی ایسی ویب سائٹس اور سوشل میڈیا پروفائلز ہیں جو مذاق یا تفریح کے طور پر 'جھوٹی خبریں' تخلیق کرتی ہیں۔ جب آپ کوئی مضمون پڑھیں (خصوصاً وہ جو ہولناک ہو!) تو چیک کر لیں کہ کہیں یہ مضمون کسی طنزیہ یا مزاحیہ ویب سائٹ یا بلاگ سے تو نہیں آیا۔ پیشہ ورانہ تجویز: جب آپ Facebook پر ہوں تو ہو سکتا ہے آپ کو شیئر کردہ لنکس کے ساتھ ایک اطلاع نظر آئے جو نشاندہی کرے کہ آیا یہ مضمون مذاق ہے یا جھوٹ۔ یہ اطلاعات قابلِ اعتبار ہوتی ہیں اور حقیقت اور افسانے میں فرق کرنے کا ایک اچھا ذریعہ ہوتی ہیں۔
4۔ اس کی جانچ کیجیے!
چھوٹی چھوٹی تفصیلات اہم ہوتی ہیں۔ اگر کوئی آپ کو اسکرین کیپ یا فارورڈ کردہ پیغام بھیجے تو ان سے اصل ماخذ کا لنک مانگیں۔ اگر آپ کو اصل لنک نہ ملے تو بھی آپ آن لائن تلاش کر کے دیکھ سکتی ہیں کہ آیا آپ کو یہی معلومات یا خبر کسی قابلِ اعتماد ماخذ سے مل جاتی ہے۔ اگر نہ ملیں تو زیادہ چانس یہی ہے کہ یہ جھوٹ ہے۔
اب جبکہ آپ کے پاس یہ تجاویز ہیں تو آپ جھوٹی خبروں کا سراغ لگانا شروع کر سکتی ہِیں اور غلط معلومات کو پھیلنے سے روکنے میں مدد کر سکتی ہیں۔ اگر آپ کو ایسا مضمون نظر آئے یا پیغام ملے جو جھوٹا محسوس ہو تو اسے شیئر نہ کریں اور اپنے دوستوں اور رشتہ داروں کو یہ بتانے میں بالکل شرم محسوس نہ کریں کہ وہ بھی انہیں شیئر کرنا بند کر دیں۔
Share your feedback