لڑکیآں یا لڑکے۔۔۔۔

کن کے زیادہ حقوق ہیں؟

سکول میں واپسی کے پہلے دن، ٹیمی کے پچھواڑے پر کسی اوپر والے گریڈ کے لڑکے نے چماٹ ماری۔ یہ ایسا ہونے کا پہلا موقع نہیں تھا۔ لیکن یہ وقت تھا لڑکوں کو کہنے کا کہ 'بس! اب اور نہیں' کہ وہ اس کی یا دیگر لڑکیوں کی عزت نہ کریں۔ تو اس دفعہ ٹیمی نے اپنے ہراس کرنے والوں سے بھڑنے کا فیصلہ کیا -- اور وہ جیت گئی۔

یہاں دیا گیا ہے کہ اس نے یہ کیسے کیا:

اپنے حقوق جانیے ٹیمی جانتی تھی کہ یہ رویہ درست نہیں تھا۔ وہ جانتی تھی کہ لڑکیوں کا یہ حق تھا کہ انہیں مت چھوا جائے اور ان کے جسم اور اس کے نواح کا احترام کیا جائے۔ لڑکیوں کو بھی تعلیم سے لطف اندوز ہونے کا اتنا ہی حق ہے جتنا کہ لڑکوں کا۔ وہ اب اساتزہ کا یہ جواب کہ 'لڑکے، لڑکے ہوتے ہیں' مزید قبول کرنے کو تیار نہیں تھی۔

آگہی بڑھائیے: ٹیمی نے اپنے گریڈ کی اور باقی سکول کی لڑکیوں کی ایسی کہانیاں اکٹھی کیں جن کے ساتھ ایسا ہوا تھا۔ وہ یہ جان کر حیران ہوئی کہ بہت ساری لڑکیاں ایسی تھیں جن کے ساتھ ایسا ہی ہوا تھا اور وہ بھی اتنی ہی غصے میں تھیں کہ لڑکوں کو سزا کیوں نہیں دی جا رہی تھی۔ اس نے یہ کہانیاں اپنے والدین کے ساتھ شیئر کیں، جنہوں نے دیگر والدین کے ساتھ شیئر کیں حتیٰ کہ اسے سکول کے ساتھ اٹھایا گیا۔

نفرت کرنے والوں کی مت سنیے: لوگ آپ سے کہیں گے کہ بات مت کرو۔ لیکن اگر کوئی چیز آپ کو تکلیف دیتی ہے، یا آپ کے حقوق کی خلاف ورزی کرتی ہے، تو اس پر بولنا ہی سب سے بہتر طریقہ ہے جو آپ کر سکتی ہیں۔ ٹیمی کی طرح آپ ان لوگوں سے بات کر سکتی ہیں جن پر آپ کو بھروسہ ہے۔ اپنی بڑی بہن، اپنے والدین، کسی استاد یا اپنے دوستوں کے ساتھ -- ایسا کوئی بھی جو آپ کی پیٹھ پر کھڑا ہو۔ جو لوگ آپ سے محبت کرتے ہیں ان کی سنیے اور نفرت کرنے والوں کی طرف سے اپنے کان بند کر لیجیے۔

اپنی طاقت کی ملکیت جتائیے: جانیے کہ آپ میں چیزوں کو تبدیل کرنے کی طاقت ہے۔ کبھی بھی لوگوں کو اس بات کی اجازت مت دیجیے کہ وہ آپ کو باور کرائیں کہ لڑکی ہونا کسی بھی طرح سے لڑکا ہونے سے کمتر ہے۔ روزانہ، دنیا بھر میں، نوجوان لڑکیاں اور خواتین اپنی سماجی اکائیوں کو نئی شکل دے رہی ہیں۔ حتیٰ کہ بہادری کے چھوٹے کام جیسے کہ کسی سے پوچھنا کہ کیا وہ ٹھیک ہے کا بھی بڑا اثر پڑ سکتا ہے۔

اپنی آواز اٹھائیے اور دیگر لڑکیوں کی آوازوں کے ساتھ شیئر کیجیے، ٹیمی سکول کو دباؤ میں لانے میں کامیاب ہو گئی، کہ انہوں نے سکول میں ایسے لڑکوں کو جو کہ لڑکیوں کو ہراساں کرتے ہیں کڑی سزائیں دینے پر اتفاق کیا۔

اگلی بار اگر کوئی آپ کو یہ بتانے کی کوشش کرتا ہے کہ 'لڑکے لڑکے ہوتے ہیں' تو آپ کا یہ حق ہے کہ آپ اپنی آواز بلند کریں اور اس کی مزاحمت کریں۔ آپ کو ٹیمی کی طرح اسے اٹھانے کی ضرورت نہیں، مگر آپ ہمیشہ اپنی آنکھ ان لڑکیوں پر مرکوز رکھ سکتی ہیں جو آپ کے ساتھ اپنے تجربات شیئر کرتی ہیں۔ تعداد میں طاقت ہوتی ہے اور آپ کی آوازیں مل کر ایک چنگھاڑ کی شکل اختیار کر سکتی ہیں۔

Share your feedback