کیا آپ کی کوئی ایسی بہترین دوست ہے جس پر آپ تکیہ کر سکتی ہو؟

میری دوستیں تو ہر وقت میری پشت پر ہوتی ہیں۔

ھائے، کیسے ہو! میرا نام آمینہ ہے اور میں ایک بڑے شہر کے نزدیک ایک چھوٹے سے قصبے میں رہتی ہوں۔ میں بہت خوش قسمت ہوں کہ نیما اور مریم جیسی میری بہترین دوست ہیں۔ ہر سنیچر کے دن میری بہترین دوستیں اور میں ایک مقامی ویڈیو ہاؤس میں فلمیں دیکھنے جاتی ہیں۔

ایک اختمامِ ہفتہ پر، میری جگری دوستیں اور میں مووی ہاؤس کی طرف جا رہی تھیں، تو نیما کو اپنے پرانے دکاندار سے فون کال آئی جو کہ اسے ہمیشہ اس کی ماں کے ادھار کے حوالے سے تنگ کرتا رہتا ہے۔ مریم اور میں چلتی رہیں کہ نیما ہمارے ساتھ آ کرمل جائے گی۔ تقریباً 5 منٹ بعد ہم نے مڑ کے دیکھا کہ نیما ہماری طرف بھاگتی آ رہی ہے، اور اس کا چہرہ گہرے صدمے والا تھا۔ نیما بالکل نزدیک آجاتی ہے اور کہتی ہے، "آمینہ تمہارا تو خون بہ رہا ہے!" نیما پھر میرے جسم کے نچلے آدھے حصے کی طرف اشارہ کرتی ہے، تو مجھے اہنے لباس پر ایک بہت بڑا سرخ دھبہ نظر آتا ہے۔ میرے پیریڈ شروع ہو گئے تھے!

فوراً، میری آنکھیں جلنا شروع ہو گئیں اور آنسو بننے لگے. میں حیران تھی کہ نہ جانے کتنی دیر میں اپنے لباس پر اس اتنے بڑے دھبے کے ساتھ چلتی رہی تھی؟ میں رونا چاہتی تھی، مگر میری جگری دوستوں نے مجھھے یقین دلایا کہ اگر کسی اور نے دیکھا ہوتا تو وہ لازمی بتاتے یا کچھ کہتے۔ مریم نے کہا کہ،" لوگ بہت مصروف ہیں آمینہ، اور ان کے پاس وقت نہیں کہ وہ تمہارے لباس کو دیکھیں! مزید، یہ ایک قدرتی چیز ہے اور کسی کو تمہیں اس کے حوالے سے پرکھنا نہیں چاہیے" نیما واپس دکان کی طرف بھاگ کر گئی اور ایک سکارف کے ساتھ واپس آئی تاکہ میں اسے اپنی کمر کے گرد لپیٹ لوں اور میرا گندہ لباس چھپ جائے۔ پھر وہ میرے لیے دکان پر پیڈ خریدنے کے لیے گئی۔

ہم نے درخت کے نیچے نیما کی واپسی کا انتظار کیا۔ اسی دوران، مریم نے مجھے ایک بڑے راز کی بات بتائی۔ اس کے پیریڈ 6 ماہ پہلے آئے تھے۔ اس نے مجھے بتایا کہ پہلے وہ بہت ڈری ہوئی تھی لیکن اس کی بہن نے اسے بتایا کہ پیریڈز ایک معمول کی چیز ہیں، اور ان کے بارے میں اسے شرمندہ ہونے کی ضرورت نہیں۔

میری جگری دوستوں اور میں نے واپس گھر کی طرف چلنا شروع کر دیا تاکہ میں پیڈ پہن سکوں۔ میں اپنی دوستوں کی مشکور ہوں۔ ایک موقع پر، نیما میری طرف مڑی اور اس نے کہا ، "آمینہ یہ لڑکی ہونے کا ایک فطرتی جزو ہے۔ فکرمند نہ ہو، تم ٹھیک ہو جاؤ گی۔" اور وہ ٹھیک کہتی ہے ۔۔۔ میں ہو گئی ہوں!

Share your feedback