ہم سب کو شرمناک لمحات کا سامنا کرنا پڑتا ہے
ہائے اسپرنگسٹرز،
مجھے یاد ہے جب پہلے دن مجھے ماہواری آئی تھی۔ میں 12 سال کی تھی اور میرے دوست اور میں ایک سنیچر کے دن پارک میں گھوم رہے تھے۔ سب کچھ ٹھیک چل رہا تھا کہ مجھے اینٹھن شروع ہوئی۔ مجھے کوئی ٹوائلیٹ نظر نہیں آیا تو میں نے اسے نظر انداز کرنے کا فیصلہ کیا۔
اینٹھن جاری رہی تو میں تیزی سے اٹھی اور ہر کسی سے ٹوائلیٹ کے بارے میں پوچھنے لگی۔
میرے دوست، مینول نے مجھے اپنا پیٹ پکڑے ہوئے دیکھا اور پوچھا کہ کیا مجھے ٹوائلیٹ جانے کی ضرورت ہے۔ بہت شرماتے ہوئے میں نے اپنا سر ہلایا اور کہا ہاں۔ اس سے پہلے کہ میں جان سکتی، اس نے مجھے اپنی سائیکل پر بٹھایا اور ٹوائلیٹ کی تلاش میں پارک کے چاروں طرف سائیکل چلانا شروع کیا۔ کیا آپ سوچ سکتی ہیں کہ یہ کتنا مضحکہ خیز لگ رہا تھا؟ میں قریبًا قریباً شرم سے مری جا رہی تھی اور مینول چیخ رہا تھا، ”ٹوائلیٹ، ٹوائلیٹ، ہمیں ایک ٹوائلیٹ کی ضرورت ہے۔“
جس وقت میں سائیکل سے اتری تب تک بہت دیر ہو چکی تھی۔ میں نے اپنے پاجامہ کی طرف دیکھا اور میری ماہواری شروع ہو چکی تھی! اگر میں پہلے جیسی ہوتی تو میں بہت زیادہ شرمندہ ہو جاتی اور آنسوؤں سے رونا شروع کر دیتی لیکن میں نے ایسا نہیں کیا۔ اسپرنگسٹر میں میں نے بہت سی ماہواری کی کہانیاں پڑھی ہیں اور ماہواری ایک نارمل ہ چیز ہے! مینول نے جلدی سے اپنی ڈھیلی ڈھالی جرسی مجھے پہننے کے لیے دی تاکہ میں دھبے چھپا سکوں۔ یہ میرے اوپر اتنی بڑی لگ رہی تھی کہ جب میں نے اسے پہنا تو ہم دونوں ہنسی سے لوٹ پوٹ ہو گئے کہ یہ کتنی مضحکہ خیز لگ رہی تھی۔
میں اپنا پاجامہ صاف کرنے ٹوائلیٹ میں گئی اور اس سے پہلے کہ میں اپنے باقی دوستوں کا سامنا کرنے کے لیے باہر آتی، میں نے اعتماد پر اپنی جیبی کتاب نکالی جسے میں ہمیشہ اپنے ساتھ رکھتی ہوں۔ میں نے آئینے میں دیکھا اور مندرجہ ذیل اقوال کا ورد کرنا شروع کیا:
میں نے اسے کئی دفعہ بار بار کہا یہاں تک کہ میرے اعصاب جواب دے گئے۔ ۔ عوام میں آپ کے پیریڈ شروع ہو جانا آپ کا اعتماد کھونے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ ایک شرمناک لمحے کو زندگی بھر نہیں باقی رہنا چاہیے۔ اسے جانے دیجیے اور مثبت چیزوں پر توجہ مرکوز کرنا سیکھیے
Share your feedback