ہم نے صرف لڑکیوں کی فٹ بال ٹیم شروع کی
ہائے Springsters!
میرا نام نیوبی ہے اور میں ایک لڑکیوں اور لڑکوں والے مخلوط سکول میں پڑھتی ہوں۔ بچپن سے لے کر مجھے اپنے بھائی بہنوں کے ساتھ فٹ بال کھیلنا بہت پسند ہے۔ لیکن جب میں نے اپنا ثانوی سکول شروع کیا تو کھیلوں کے پیریڈ میں، لڑکے تو باہر فٹ بال کے لیے چلے جاتے تھے اور لڑکیاں اندر ہی رہ کر پڑھتی تھیں۔ جب میں نے اپنی ٹیچر سے پوچھا کہ لڑکیاں بھی کیوں فٹ بال نہیں کھیل سکتی تھیں، تو اس نے کہا کہ یہ لڑکیوں کے لیے "بہت سخت" تھا اور ہمیں اس میں مزہ نہیں آئے گا۔
ذہن میں اس کا تصور کیجیے! لڑکیاں بھی مضبوط ہوتی ہیں اور ہم ہر وہ چیز کر سکتی ہیں جو لڑکے کرتے ہیں۔ ہمیں ہمیشہ اندر ہی رہ کر پر سکون کام نہیں کرنے۔ متحرک ہونا اور نئی چیزوں پر طبع آزمائی کرنا اہم ہے۔
سکول کے بعد میں نے چند لڑکیوں کے ساتھ اپنے اس خیال کے بارے میں بات کی، تو وہ بھی ایسے ہی خیالات رکھتی تھیں۔ ہم سمجھتی ہیں کہ لڑکیوں کے بھی وہی حقوق ہیں جو کہ لڑکوں کے ہیں، ہمیں صرف اس کے لیے یکجا ہونے، اپنی آواز بلند کرنے اور اپنے موقف پر ڈتنے کی ضرورت تھی۔ تعداد میں ہی طاقت ہے!
کھلاڑیوں کو اکٹھا کیجیے
ہمیں اپنی آوازوں کی شنوائی کروانے کے طریقے کی ضرورت تھی، اس لیے پہلے ہم نے سب کو اکٹھا کیا، اپنی ضروری بات کرنے کے لیے تاکہ یہ یقینی بنایا جائے کہ ہم سب کے ذہنوں میں ایک ہی مقصد تھا۔ کسی فیصلے پر اثرانداز ہونے کے لیے ایک متحدہ قوت کے طور پر اظہار اہم ہوتا ہے۔ اس کے بعد ہم میدان میں فٹ بال کا ایک دوستانہ میچ کھیلنے چلی گئیں۔ یہ تو بہت ہی پر لطف تھا!
مقصد حاصل کرنے کی طرف پیش قدمی
اگلے روز ہماری سرگرمیؤں کی خبر پھیل گئی اور یہ اچھی خبر تھی۔ جیسے ہفتے گزرتے گئے زیادہ سے زیادہ لڑکیاں سکول کے بعد ہمارے ساتھ شامل ہوتی گئیں۔ آپ کو لوگوں پر یہ واضح کرنے کے لیے عمل کرنا پڑتا ہے کہ آپ اپنے مقاصد حاصل کرنے کے لیے سنجیدہ ہیں۔ جیسے وہ کہتے ہیں کہ عمل الفاظ کی نسبت زیادہ اونچی آواز میں بولتے ہیں۔ ہم نے اپنے افعال سے یہ واضح پیغام دے دیا کہ لڑکیاں بھی کھیلیں کھیل سکتی ہیں۔ اور لوگ یہ اصل میں دیکھ سکتے تھے۔
اپنا مقصد حاصل کرنا
ہم نے اپنی آوازیں بلند کیں۔ ہم نے اپنا مفاد ظاہر کرنے کے لیے عمل کیا۔ اب وقت تھا اپنی درخواست پیش کرنے کا۔ ہم نے پرنسیپل کو خط لکھ کر اسے یہ بتانے کا فیصلہ کیا کہ فٹ بال اور دیگر کھیلیں ہمارے لیے کیوں اہم تھیں۔ میں اور دو اور لڑکیوں نے اسے خط پہنچائے اور اس سے پوچھا کہ آیا ہم اپنی سکول کے بعد والی ٹیم باضابطہ طور پر بنا سکتی ہیں۔ ہم ایک باقاعدہ کوچ، جیسا کہ لڑکوں کے پاس تھا چاہتی تھیں، جو کہ ہمیں سکھا سکے ۔ اندازہ لگائیے کہ کیا ہوا؟ اس نے ہاں کہ دیا! اس نے ہمارا جذبہ اور ہم آہنگی دیکھ لی تھی اور ہم سے بہت متآثر تھا۔
اب ہم اپنے سکول کے لیے ڈھیروں مقابلے جیت چکی ہیں۔ اور ہم نے اپنے آپ پر واضح کر دیا ہے کہ جب ہم لڑکیاں اکٹھی جمع ہو جاتی ہیں، عملی قدم اٹھاتی اور اپنا مدعا بیان کرتی ہیں، تو ہم اپنے بارے میں کیے گئے فیصلوں پر اثر انداز ہو سکتی ہیں۔
Share your feedback