سچی کہانیاں: میرے مشغلے نے کیسے میری زندگی بچائی

تخلیقی صلاحیت اعتماد بڑھاتی ہے

میرے والدین کے گزر جانے کے بعد میری زندگی آسان نہیں تھی۔ میں اکلوتی اولاد تھی اور میرے لیے وہ سب کچھ تھے۔ والدین کے چلے جانے سے میں تنہا ہو گئی، جس کے پاس کوئی رہنمائی یا مدد میسر نہیں تھی -- خاص طور پر کہ جب فیصلے کرنے کا یا مشورہ لینے کا وقت آتا ور سب سے زیادہ پیسوں کے معاملے میں۔

مجھے میری چچی اور چچا نے اپنا لیا، جنہوں نے میرا اپنے بچوں کی طرح خیال رکھا۔ میں نے ان کی حمایت اور محبت کو قدر کی نگاہ سے دیکھا۔ وہ میرے ساتھ بہت مہربان تھے، لیکن میں نے ہر چیز میں ان پر تکیہ نہ کرنے کے لیے محنت کی، اور میں نے اس سلسلے میں اپنے آپ کو غیر محفوظ محسوس کیا، خاص طور پر کہ جب خیال رکھنے کے لیے ان کی اپنی فیملی تھی۔

ایک سہ پہر میری ایک دوست میرے گھر آئی ہوئی تھی اور ہم باورچی خانے میں بیٹھی ایک دوسرے کی مینڈھیاں کر رہی تھیں۔ میں اپنی اور اپنی دوستوں کی مینڈھیاں کرنا پسند کرتی ہوں -- مختلف انداز اور وضع کے ساتھ تجربات کرنا میرا ایک پسندیدہ مشغلہ ہے۔ میری چچی نے میرے شوق اور صلاحیت کو پہچانا اور مشورہ دیا کہ میں اپنے اس مشغلے کو اپنے لیے کچھ کمانے کا وسیلہ بنا لوں۔ وہ سمجھ گئیں کہ میں کس طرح چیزوں کو محسوس کر رہی تھی اور وہ میری مدد کرنا چاہتی تھیں۔

میں نے تو اس انداز سے کبھی سوچا بھی نہیں تھا -- کہ کسی ایسی چیز کو جسے میں پسند کرتی ہوں کو پیسے کمانے کے ذریعے میں بدل دوں۔ میں اس کو چلا کر دیکھنے کے لیے بڑی پر جوش تھی! میری چچی نے میرے ضمنی کاروبار کے بارے میں تشہیر کے طریقے بتانے میں میری مدد کی اور انہوں نے مجھے اپنے گھر میں مینڈھیاں کرنے کے لیے ایک جگہ بھی دے دی۔

اچانک میرے اختمام ہفتہ مقصدیت سے لبریز ہو گئے --۔ اپنے نئے کاروبار کو ترقی دیتے ہوئے، اپنے پہلے چند گاہکوں پر کام کرتے ہوئے، اور یہ یقینی بناتے ہوئے کہ میں نے ممکنہ حد تک بہترین کام کیا تھا۔ منہ سے نکلی بات پھیل گئی اور مجھے چند مزید آرڈر مل گئے اور پھر چند اور۔ مجھے معلوم ہونے سے پہلے ہی، میں قصبے کی مشہور ترین بالوں کی مینڈھیاں بنانے والی بن گئی تھی۔

جب سے میرا کاروبار چل نکلا ہے تو میں نے اپنی زندگی اور مستقبل کے بارے میں بہت زیادہ اعتماد محسوس کیا ہے۔ اپنی من پسند چیزوں پر خرچ کرنے کے لیے خود اپنی رقم کا مہیا ہونا اور ضروریات کا تسلی بخش انداز میں پورا ہونے نے مجھے وہ خود مختاری دی ہے کہ جس کی مجھے ضرورت تھی۔

Share your feedback