اپنے سر کو سنوار کر رکھیں
ایک دن انیسہ اسکول کے لئے تیار ہو رہی تھی دروازے سے نکلنے سے پہلے وہ آخری بار اپنا معائنہ کر رہی تھی جب اس کی نظر پڑی۔۔۔۔ اپنے بالوں پر ای ی ی ی ی۔۔۔۔۔۔ مجھے خشکی ہے۔ وہ چلائی۔
حالانکہ خشکی ہونا اتنا ہی عام سی بات ہے جیسا کہ چہرے پر دانے ہونا مگر پھر بھی یہ بہت زیادہ شرمندگی والی بات ہے۔ ایک اچھی خبر؟ آپ پھوہڑ نہیں ہیں۔ ہر کسی کو ان مسئلوں کا سامنا ہوتا ہے۔ بالوں کی خشکی سے تو بڑے آرام سے جان چھڑائی جا سکتی ہے۔ اس سلسلے میں آپ کی مدد کرنے کے لئے کچھ تجاویزپیش کی جا رہی ہیں۔
بالوں کی خشکی اس وقت ہوتی ہے جب آپ کے سر کی جلد سے مردہ سیل جھڑتے ہیں یا پھر یہ ایک فنگس جسے میلاسیزیا کہتے ہیں کی نشونما بڑھ جانے کی وجہ سے ہوتی ہے۔ اپنے قریبی دوائیوں کے اسٹور پر جائیں اور ایک ایسے شیمپو کا انتخاب کریں جسے خاص طور پر بالوں کی خشکی روکنے کے لئے بنایا گیا ہو۔ آپ دیکھیں گی کہ ایسے شیمپو کو تلاش کرنا بہت ہی آسان ہے۔ کیوں کہ جیسا ہم نے کہا ہے: بالوں میں خشکی ہونا بلکل عام سی بات ہے۔ شیمپو میں دی گئی ہدایات کے مطابق روزانہ اپنے بال دھوئیں۔ اپنی جلد کی مزید نمی کے لئے اس میں چائے کے درخت کے تیل کے چند قطرے بھی شامل کر لیں اور یہ بالوں کو بہت زیادہ ترو تازہ بھی کر دیتے ہیں۔ جب آپ نہا لیں تو اپنے بالوں میں کنگھی کریں تا کہ آپ کے سر کی جلد میں موجود قدرتی تیل یکساں طور پر سر میں پھیل جائے۔
شیمپو کرنے سے پہلے اپنے سر کی جلد میں ایلو ویرا کی مالش کے ذریعے آپ اپنے کو سر کھجانے سے محفوظ رکھ سکتی ہیں۔ ایلو ویرا کے ٹھنڈے اثرات خارش میں آرام دیں گے۔ آپ زیتون کا تیل بھی استعمال کر سکتی ہیں۔ اگر یہ آپ کے پاس موجود ہے. اس کے دس قطرے اپنے سر کی جلد پر لگائیں اور رات کو اسے شاور کیپ سے ڈھانپ لیں ۔صبح کے وقت اسے دھونا مت بھولیں۔ ورنہ آپ کا سر تیل سے چپڑا ہوا دکھائی دے گا۔
کیا آپ کا واسطہ کبھی زنک سے پڑا ہے؟ زنک آپ کا نیا پسندیدہ معدنی دوست ہے۔ جن کھانوں میں زنک کی مقدار زیادہ ہے وہ آپ کو بالوں کی خشکی کا مقابلہ کرنے میں مدد دیں گے کیوں کے یہ جلد کے خلیوں کے جھڑنے کے عمل کو آہستہ کر دیتے ہیں اسی کو ڈینڈرف کہتے ہیں۔ ان کھانوں کی تلاش کریں جن میں زنک کی مقدار زیادہ ہے۔ جیسا کہ پالک، دوسری سبز پتوں والی سبزیں، دودھ اور بادام۔ یہ کھانے نہ صرف بالوں کی خشکی ختم کرنے میں آپ کی مدد کریں گے بلکہ یہ آپ کی صحت کے لئے بھی بہت مفید ہیں۔
Share your feedback