جب لڑکیاں باتیں کرنا شروع ہو جاتی ہیں۔۔۔۔

طلسمی چیزیں واقع ہو سکتی ہیں!

جب میں سکول سے گھر آتی ہوں تو میرا پسندیدہ کام ریڈیو پر آنے والے پروگرام گرل پاور ہار ( Girl Power Hour ) کا انتظار کرنا ہوتا ہے۔ یہ مخصوص وقت ہوتا ہے جب میزبان نوجوان خواتین اور میرے اور آپ جیسی لڑکیوں کے خاص مسائل کے متعلق بات کرتے ہیں۔

پچھلے ہفتے ریڈیو کے میزبان جسمانی نقش کے بارے میں بات کر رہے تھے۔ ان کے مطابق جسمانی نقش نوجوان خواتین کے سب سے بڑے عدم تحفظات میں سے ایک ہے۔ کیے گیے ایک مقامی سروے نے بتایا کہ 3 میں سے 1 لڑکیاں عنفواں شباب میں داخل ہونے پر اپنی شباہت پسند کرنا چھوڑ دیتی ہیں۔ کچھ اپنے آپ کو بہت خوبصورت خیال نہیں کرتیں، اور زیادہ تر محسوس کرتی ہیں کہ وہ زیادہ دبلی پتلی نہیں ہیں۔ یہ اس وجہ سے ہوتا ہے کیونکہ بہت سی لڑکیاں نہیں جانتیں کہ عنفوان شباب اور بڑا ہونے سے آنے والی تبدیلیوں کے ساتھ کیسے نبٹنا چاہیے۔

میرے لیے یہ بہت صدمے کا باعث تھا! میری مام نے ہمیشہ مجھے بتایا کہ میں خوبصورت اور رعب دار ہوں، جیسی کہ میں در اصل ہوں، لیکن میرا اندازہ ہے کہ بہت ساری لڑکیوں کو ایسی حمایت نہیں ملتی۔ میں واقعی اس بارے میں کچھ کرنا چاہتی تھی، اس لیے میں نے اپنی دوستوں کو سکول کے بعد، اپنے گھر آنے کی دعوت دی تاکہ اس مسئلے پر بات کی جا سکے۔

ہم مل کر بیٹھیں اور اپنے محسوسات اور آراء شیئر کیں کہ نشوونما پاتی نوجوان خاتون ہونا کیسا لگتا ہے، جب کہ آپ جسموں کے ایسے نقوش سے گھری ہوتی ہیں جو کہ آپ کواپنے نہیں لگتے۔۔ بلوغت میں سے گزرتے ہوئے جن تبدیلیوں کے ساتھ ہمارا واسطہ پڑتا ہے ،پر بات کرتے ہوئے مجھے معلوم ہوا کہ ہماری سب کی کہانیاں کتنی ملتی جلتی ہیں۔ ایسی لڑکیوں جو ماضی میں اپنے آپ کو تنہا محسوس کر رہی تھیں کو پتہ چلا کہ اپنے جسموں کے ساتھ اس محبت اور نفرت کے تعلق میں مبتلا وہ اکیلی ہی نہیں تھیں۔ اے لڑکی دیکھو، آپ جس دور سے گزر رہی ہیں اس میں آپ کبھی بھی تنہا نہیں ہوتیں۔ اپنی مخلص دوستوں سے اپنے اجسام اور پیش آنے والی تبدیلیوں کے بارے میں بات کرنا آپ کو زیادہ قوی بناتا ہے۔

ان چیزوں پر بات کرنے کے بعد، ہم نے ان کا حل تلاش کرنے پر توجہ مرکوز کرنے کا فیصلہ کیا۔ ہم نے ان صحت مندانہ طریقوں پر بات کی جن کے ذریعے ہم اپنے جسموں سے زیادہ محبت کر سکتی ہیں۔ اختمام پر ہم نے ایک وعدہ کیا کہ ہم اپنے جسموں کا دوسرے لوگوں کے جسموں کے ساتھ موازنہ کرنا چھوڑ دیں گی۔ ہمارے جسم مختلف اور منفرد طریقوں سے تبدیل ہوتے ہیں، اور چونکہ ہم سب ہی سن بلوغت سے گزر رہی تھیں، اس لیے یہ مکمل طور پر روائیتی تھا۔

سکول کے بعد کی جانے والی میری چھوٹی سی گفتگواب لڑکیوں کے ایک کلی طور پر مستحکم کلب میں بدل چکی ہے جہاں ہم بلوغت سے متعلق اور لڑکیوں کے طور پر اپنے ہونے والے تجربات پر اہم بات چیت کرتی ہیں! میں نے 5 لڑکیوں سے ابتدا کی تھی اور اب میرے پاس 50 لڑکیاں ہیں!

جب لڑکیاں بولنا شروع کرتی ہیں، تو ہم ایک دوسری کو سکھاتی اور سیکھتی ہیں اور اس سے بڑھ کر کوئی طاقتور اور طلسمی طریقہ نہیں۔

Share your feedback