یونیورسٹی کی تعلیم 101

اپنے لئے صحیح کالج کا انتخاب کیسے کرنا ہے؟

اس سال دوسرے ہزاروں سینئرز کی طرح، آدی بھی اپنا ڈپلومہ حاصل کرنے کے لئے بہت زیادہ پر جوش اور آخر کار ہائی سکول کے ختم ہونے پر بہت پرسکون محسوس کر رہی ہے۔ مگر پھر وہ رک جاتی ہے اور اس کی فتح کی خوشی ختم ہو جاتی ہے، یونیورسٹی کا تجربہ شروع کرنے کی جب بات آتی ہے تو وہ پریشان ہے کہ اب آگے کیا کرنا ہے۔

آدی اس پر آنے والے خرچ کے لئے پریشان ہے۔ اور صحیح ادارے اور شعبے کا انتخاب کرنے کے لئے بھی۔ اور نئی سہیلیاں بنانے کے لئے۔ اور اس لئے کہ وہ اپنے وقت اور بڑے ہونے کے ناطے پڑنے والی ذمہ داریوں میں کیسے توازن قائم کرے گی، اور، اور، اور۔۔۔۔۔ اسے مدد چاہیے! وہ جانتی ہے کہ یہ 'اصل زندگی' میں داخل ہونے سے پہلے کا آخری مرحلہ ہے۔ اور وہ اپنی بقیہ زندگی کے لئے اپنے لئے بلند مقام حاصل کرنا چاہتی ہے۔

کیا آپ بھی ایسی صورتحال میں ہیں؟ اگرچہ یونیورسٹی جانے کے لئے بہت سے ایسے فیصلے کرنے پڑتے ہیں جن سے زندگی بدل جاتی ہے۔ اگر آپ اپنے دماغ کو درست رکھیں، مدد کے لئے کہیں جب اس کی آپ کو ضرورت پڑے۔ اور اپنے خوابوں پر یقین رکھیں جو آپ نے اپنی زندگی کے لئے دیکھے ہیں۔ آپ ساری کلاس سے آگے ہوں گی!

فیصلے اور فیصلے۔

پہلا اہم فیصلہ یونیورسٹی کا انتخاب ہے کسی معمولی سی یونیورسٹی کا انتخاب کرنے پر اکتفا نہ کریں بلکہ اس کا انتخاب اس طرح کریں جیسے آپ اپنے کسی اہم یا پسندیدہ نغمے کی دھن کا کرتی ہیں۔ اس مضمون کے بارے میں سوچیں جسے آپ پڑھنا چاہتی ہیں اور یہ کہ ادارہ اسے پڑھانے میں کتنا بہتر ہے۔ ادارہ کہاں واقعہ ہے، ٹیوشن فیس کتنی ہے، رہنے کا خرچہ کتنا ہے؟ ادارے میں جا کر دیکھیں اور ان لوگوں سے بات کریں جو وہاں جا چکے ہیں اور اس بات کا یقین کر لیں کہ یہی یونیورسٹی آپ کے لئے صحیح ثابت ہو گی۔

سوچیں اور کیا چاہیے؟ آپ کو سو فیصد یقین نہیں ہونا چاہیے کہ آپ کیا پڑھیں گی اوریہ کہ ابھی سے آپ اپنا کیرئیر کیسا بنانا چاہتی ہیں۔آپ ابھی بہت چھوٹی ہیں۔ مگر اس پر سنجیدگی سے سوچیں کیوں کہ ہر بار جب آپ اپنا مضمون بدلیں گی تو سارا کام اور پیسہ جو آپ نے پرانے مضمون پر لگایا ہوگا وہ ضائع ہو جائے گا۔ سنجیدگی سے سوچیں کہ آپ کیا ہیں،اوراپنی زندگی میں کیا چاہتی ہیں؟

تھوڑی مدد تلاش کریں!

جب یونیورسٹی کے لئے تیاری کی بات آتی ہےتو ہماری سہیلی اوکا ہمارے لئے مثالی نمونہ ہیں انہوں نے اپنی چھان بین اس وقت شروع کی جب وہ ابھی گیارھویں جماعت میں تھیں وہ اپنی امی کو تعلیمی تقاریب میں لے کر آئی، عمر میں اپنے سے بڑی رشتہ داروں سے کالج سے متعلقہ معلومات پوچھیں، اور یونیورسٹی کے سکالرشپ پروگراموں اور مواقعوں کو بارے میں جانا۔ (سب سے اہم اتنے پیسے جمع کیے جتنے پیسوں کی ضرورت تھی)۔

تو ٹھیک ہے اوکا بہت زیادہ ذمہ دار ہے اور اس سے ہمیں غصہ بھی آتا ہے۔ مگر پھر بھی وہ ہماری ہیرو ہے۔

یاد رکھیں، پرانی کہاوت ہے: اچھی چیزیں انہیں ہی ملتی ہیں جو بھاگ دوڑ کرتے ہیں، اسکالر شپ کی رقم جو اوکا کو ملی اس نے اس کے اور اس کے خاندان والوں پر سے مالی بوجھ کم کرنے میں بہت مدد دی

تیار رہیں۔

اگرچہ آپ کو اپنی پسند کا ادارہ مل سکتا ہے تو ہو سکتا ہے اس میں آپ کو داخلہ نہ ملے یا وہ مالی طور پر آپ کی پہنچ سے باہر ہو تو اپنے لئے ہمیشہ ایک متبادل پلان رکھنا بہتر ہوتا ہے۔ اگرچہ یہ آپ کی پہلی پسند نہیں ہوتا، مگر زندگی اپنے لئے راستے خود بھی بنا لیتی ہے اس لئے زیادہ افسوس مت کریں۔ اس بڑے فیصلے کے لئے سکون سے سوچیں۔۔۔۔۔۔۔ قسمت آپ پر مہربان ہو، لڑکیو۔

Share your feedback