ایسا کہنے سے بالکل نہ گھبرائیں!
مجھ سے اوپر والے درجہ والی لڑکی ماریہ نے مجھے اور میری سہیلی کیرولینا کو کچھ سینیئر طلبا کے ساتھ پارٹی میں مدعو کیا۔ اس میں ہم ناچنے، بات چیت کرنے اور سستانے کے ذریعہ کافی لطف اندوز ہوئے۔ ہم سب کچھ بھول گئیں اور پھر احساص ہوا کہ تقریباً آدھی رات کا وقت ہو گیا تھا! اب ہمیں اپنے گھر جانے والی آخری بس کو پکڑنے کے لیے فوری طور پر نکلنا تھا۔
ماریہ اور اس کے سینیئر دوستوں نے میری اور کیرولینا کی اس گفتگو کو سن لیا کہ اب ہمیں بس پکڑنے کے لیے فوراً نکلنا ہے۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ ہم اب یہاں سے نکل نہیں سکتیں اور یہ کہ پارٹی ابھی شروع ہو رہی ہے۔ میں نے اسے بتایا کہ ہم آخری بس کو نہیں چھوڑ سکتے، ورنہ ہم اپنے گھر نہیں جا سکیں گی۔ انہوں نے یہ کہ کر ہم پر دباؤ ڈالنا شروع کیا کہ ہم، بوریت پیدا کرنے والی تھیں۔
کیرولینا میری حمایت میں کھڑی ہوئی اور کہا کہ اس کے بعد گھر کو چل کر جانا اور زیادہ بورنگ ہوگا اور اس کے لیے وقت بھی زیادہ لگے گا۔
ماریہ واضح طور پر شراب کے ہلکے سے نشہ میں تھی اور وہ وہاں سے نکلنا نہیں چاہتی تھی۔ کیرولینا اور مجھے زبردستی علیحدہ کیا گیا۔ ہمارا وقت کافی خوشگوار چل رہا تھا اور ہم اپنے سینیئر کے سامنے چھوٹی اوربیزار کن بننا نہیں چاہتی تھیں لیکن ہمیں معلوم تھا کہ رات دیر گیے گھر چل کر جانا بہت ہی خطرناک تھا اور بس ہی گھر جانے کا محفوظ ذریعہ تھی۔
حالانکہ ہم کافی پریشان تھیں مگر میں اور کیرولینا اپنی بات پر قائم رہے۔ ہم نے کہا کہ ہم یہاں پر مزید رُک نہیں سکتیں اور ہم نے ماریہ اور اس کے دوستوں کو بتایا کہ ہم یہاں سے نکل رہی تھیں۔ ہم اس بات کو لے کر خوف زدہ تھیں کہ ماریہ گھر کیسے جائے گی، اس لیے ہم نے ماریہ سے یہ کہنا شروع کیا کہ اسے بھی ہمارے ساتھ چلنا ہوگا۔ تمام سینئر لڑکوں نے ہنسنا شروع کر دیا۔ میں اور کیرولینا یہ جان گئی تھیں کہ ہمیں ماریہ کا خیال رکھنا ہوگا اور اس بات کی فکر نہیں کرنی ہوگی کہ ان سینیئر لڑکوں کو ہم کیسی لگتی ہیں۔ محفوظ حالت میں گھر پہنچنا اور اپنی دوست کا خٰیال رکھنا پارٹی میں مزید چند گھنٹے رکنے سے زیادہ اہم تھا
کچھ ٹس مس کے بعد، ماریہ اس بات پر تیار ہوگئی کہ وہ ہمارے ساتھ بس پر گھر جائے گی۔
حالانکہ مجھے سینیئر کے خلاف کھڑے ہونا اور ماریہ کو یہ بتانا کہ کیا کیا جائے سے کچھ پریشانی کا احساس ہو رہا تھا، مگر مجھے بس اتنا معلوم تھا کہ مجھے یہ کرنا ہے۔ ہمیں ایک منٹ سے بھی کم وقت میں بس مل گئی۔ اگلے دن ہم نے یہ خبر سنی کہ اس رات ہمیں جس سڑک سے پیدل جانا تھا، اسی سڑک پر ڈاکہ پڑا تھا۔ نہیں کہنے کی وجہ سے ہماری جان بچی اور ماریہ ہماری ممنون تھی کہ ہم اسے اپنے ساتھ گھر لے گئی تھیں۔
Share your feedback